سندھ کے چھوٹے سے دیہی علاقے پیر جو گوٹھ سے تعلق رکھنے والے راجہ ملاح نے ہمیشہ اپنے کاروبار کا خواب دیکھا تھا۔ برسوں تک وہ ایک کپڑوں کی دکان میں سیلز مین کے طور پر کام کرتے رہے، مگر ان کی محدود تنخواہ بڑھتی ہوئی فیملی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی تھی۔ اپنے شہر میں سیاحت کی بڑھتی ہوئی رونقوں کو دیکھتے ہوئے، راجہ نے مین چوک پر اپنی کپڑوں کی دکان کھولنے کا ارادہ کیا، جہاں وہ مقامی افراد اور سیاحوں کے لیے مختلف اقسام کے کپڑے فروخت کر سکیں۔
تاہم، حالیہ برسوں میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے ان کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچایا۔ لیکن راجہ نے ہمت نہیں ہاری اور یو بینک کے "خود مختار لون” کا سہارا لیا۔ اس مالی معاونت کی بدولت انہوں نے نہ صرف اپنا کاروبار دوبارہ مستحکم کیا بلکہ اپنی انوینٹری کو بھی بڑھا کر سیاحوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا۔
آج راجہ کی کپڑوں کی دکان کامیابی سے چل رہی ہے، اوربہترین آمدنی کا ذریعہ بن رہی ہے اور ان کے خاندان کو مالی طور پر محفوظ بنا رہی ہے۔ یو بینک کا خود مختار لون ان کے کاروباری خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوا، جس نے انہیں مشکلات سے نکلنے اور اپنی زندگی کے معیار کو بہتر کرنے میں مدد دی۔